حضرت امیر ملت رحمة اللہ علیہ کی دین و ملت کےلئے عظیم الشان خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش

عقیدہءختم نبوت مسلمانوں کےلئے بنیادی اہمیت کا حامل‘ زندگی اور موت کا مسئلہ‘ قرآن و سنت میں اسکی عظمت و اہمیت واضح طور پر بیان کی گئی‘ پیر سید منور حسین شاہ جماعتی

منکرین ختم نبوت کا تعاقب ہر مسلمان پر فرض‘ پاکستان امیر ملت اور اولیاءامت کا فیضان، وطن عزیز کے استحکام و امن کےلئے کوشاں رہنا عبادت سے کم نہیں‘ سجادہ نشین امیر ملت

قیام پاکستان اولیاءکا فیضان ہے‘ہمارے اکابرین نے ہمیشہ عدمِ تشدد کو ملحوظ رکھتے ہوئے قادیانیوں کےخلاف پوری قوت سے تحریک چلائی، عرفان محمود برق و دیگر کے خطابات

نارووال(—————–) علی پور سیداں شریف میں مدفون اسلام کے عظیم سپوت حضرت امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمة اللہ علیہ کا 75 واں سالانہ عرس مبارک عقیدت و احترام سے منایا گیا، اس موقع پر 124 ویں عالمی روحانی اجتماع کا انعقاد بھی کیا گیا۔ عرس تقریبات تین دن تک جاری رہی جو بعدنماز عصر سجادہ نشین پیر سید منور حسین شاہ جماعتی کی پرتاثیر دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوئیں۔ اس موقع پر پاکستان سمیت دنیا بھر سے مریدین، عقیدت مندان اور حضرت امیر ملت کے چاہنے والوں نے عرس تقریبات میں شرکت کر کے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ عرس تقریبات کی صدارت سجادہ نشین حضرت امیر ملت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے کی۔ اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے حضرت امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمة اللہ علیہ کی علمی، ادبی، قومی، ملی اور دینی خدمات پر بھرپور انداز میں روشنی ڈالتے ہوئے انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت یپش کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امیر ملت نے اپنی زندگی دین اسلام کےلئے وقف کر رکھی تھی۔ انہوں نے زندگی کے آخری لمحہ تک حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا پرچار کیا۔ آپ کی عقیدہ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت کے حوالے سے خدمات اظہر من الشمس ہیں۔ پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے مزید کہا کہ عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کےلئے بنیادی اہمیت کا حامل ہے، اسے مسلمانوں کےلئے زندگی اور موت کا معاملہ کہا جائے تو اس میں مبالغہ نہ ہو گا، قرآن و سنت میں اسکی اہمیت اور عظمت صاف صاف بیان فرما دی گئی، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے لیکر آج تک ساری امت مسلمہ کا اجماع ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سلسلہ نبوت و رسالت کی آخری کڑی ہیں۔ پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو فتنہ قادیانیت سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے،منکرین ختم نبوت کا تعاقب ہر مسلمان پر لازم ہے‘ اعلیٰ عہدوں اور حکومتی صفوں میں موجود قادیانی کسی صورت برداشت نہیں انہیں ہٹایا جائے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے خطیب اعظم بری امام سید امتیاز حسین شاہ نے کہا کہ فروغ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تعلیمات اولیاءکا اولین نقطہ ہے‘ بزرگان دین اور مشاہیر اسلام خلق خدا کو محبت و کردار سے دربار مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کےساتھ وابستہ کرتے رہے۔ صاحبزادہ پیر دیوان احمدمسعود نے کہا کہ کہ قادیانی اپنے افکار وعقائد کے اعتبار سے شیاطین وابلیس سے بڑھ کر ہیں، یہ لوگ جھوٹ کو سچ سے بدلنے میں ماہر فن ہیں، ان کی شرارتوں میں توہین اسلام کا وہ فاسد خون ہے، جس کی بناءپر انہیں ملک وملت کےلئے سرطان کہا جاسکتا ہے۔ پیر سید محمدعثمان شاہ فیروزی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمة اللہ علیہ نے ملت اسلامیہ کی کشتی کو گرداب سے نکال کرپاکستان کی منزل دکھائی‘ پاکستان امیر ملت اور اولیاءاُمت کا فیضان ہے اور پاکستان کے استحکام و امن کےلئے کوشاں رہنا عبادت سے کم نہیں۔ پیر سید زین العابدین زنجانی قادری نے اجتماع کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے دشمنی نظریہءاسلام سے دشمنی ہے‘ استحکام پاکستان کےلئے کردار حضرت امیر ملت رحمة اللہ علیہ کے فروغ کی ضرورت ہے۔ سید اسد محمود کاظمی نے کہا کہ حضرت امیر ملت رحمة اللہ علیہ نے سینہ تان کر قادیانی فتنہ کی سرکوبی کےلئے سرتوڑ کوششیں کیں‘ مذہبی آزادی کی آڑ میں قرآن کریم سمیت مقدس ہستیوں کی توہین برداشت نہیں کی جاسکتی، حکومت اور قومی سلامتی کے ادارے شرپسند عناصر کےخلاف سخت ایکشن لیں کیونکہ ایسے افراد ملک دشمن ہیں۔ علامہ محمدنصیر احمد اویسی نے کہا کہ قادیانی کمیونٹی کے بڑھتے قدموں کو روکنے کےلئے ہمیں حضرت امیر ملت کی پیروی کرنا ہو گی۔ ڈاکٹر علامہ محمدعمرحیات بوسن نے کہا کہ قادیانیت اسلامی کےلئے ایک مستقل خطرہ ہے۔ پاکستان میں نفاذِ نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہی قیام امن ممکن ہے۔ معروف مقرر عرفان محمود برق نے کہا کہ اسلامی تعلیمات اور عدل و انصاف کی بالادستی ہی ملک میں خوشحالی لا سکتی ہے، قادیانیت اپنے مکروہ چہرے کو بدل بدل کر عوام کودھوکہ دے رہی ہے‘ آج مہرالملت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی اپنے جداعلیٰ پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمة اللہ علیہ کے مشن کو پوری دنیا میں تندہی و لگن کےساتھ فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے حضرت امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمة اللہ علیہ کی زندگی کے مختلف گوشوں پر سیرحاصل گفتگو کرتے ہوئے بھرپور روشنی ڈالی۔ عرس تقریبات میں پیر سید مظفر حسین شاہ جماعتی، پیر سید ذاکر حسین شاہ جماعتی، پیر سید شہزاد ظفر جماعتی، پیر سید فرخ شاہ توحیدی، پیر سید حسنین محبوب وارثی گیلانی، پیر سید نورحسین شاہ، پیر سید وجاہت حسین زنجانی کاظمی، پیر سید علی حیدر شاہ بخاری، پیر سید امتیاز حسین شاہ کاظمی، پیر سید محسن شاہ بخاری، پیر سید اسد محمود شاہ کاظمی، خواجہ عامر فرید کوریجہ، خواجہ سلمان قمر، پیر سید عامر گیلانی، پیر خواجہ مظہر حسین حنفی قادری‘ پیر اظہر حیات، پیر شاہ مظہر فرید، پیر سید مظفر حسین شاہ جماعتی، سید علی حیدر حسین شاہ جماعتی‘ پیر سید ماجد حسین شاہ، پیر سید ساجد حسین شاہ، پیر سید حسان حسین شاہ، پیر سید اصغر حسین شاہ، پیر سید احمدحسین شاہ، پیر سید محمدحسین شاہ، پیر سید احسن شاہ، عرفان محمودبرق سمیت کثیر تعداد میں علماءکرام و مشائخ عظام نے شرکت کی۔ عرس تقریبات کے حوالے سے انجمن خدام الصوفیہ امیر ملت ٹرسٹ کے زیراہتمام لنگر کا بہترین اہتمام کیا گیا تھا، پانی کی سبیلیں بھی لگائی گئیں تھیں‘ آنے والے مہمانوں کےلئے دھوپ سے بچاﺅ کےلئے دیدہ زیب ٹینٹ لگانے کے علاوہ پنکھوں کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔ عرس تقریبات کے اختتام پر سجادہ نشین حضرت امیر ملت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے رقت آمیز دعا کروائی جس میں وطن عزیز کی ترقی، خوشحالی اور بہتری کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ بالخصوص فلسطین، غزہ اور کشمیریوں کےلئے خصوصی دعا کی۔